مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، فرانس کے مختلف شہروں میں ہنگامے اور مظاہروں کا سلسلہ روز بروز شدت اختیار کررہا ہے۔ بعض شہروں میں حالات نازک رخ اختیار کرنے کی وجہ سے حکومت نے رات کے وقت ایمرجنسی نافذ کردی ہے۔
مقامی ذرائع کے مطابق ملک کے شمال میں واقع دس مقامات پر کرفیو لگادی گئی ہے۔ خبررساں ادارے مدراس ٹرابیو کے مطابق پیرس کے شمال مغربی شہر کولمبس میں اتوار کو کرفیو لگادی گئی ہے جس کے بعد گذشتہ رات ریسٹورنٹس اور کافی شاپ معطل ہوگئے۔ ان مقامات پر رات کے وقت ہمیشہ چہل پہل ہوتی تھی۔
کولمبس شہر کے مئیر پیٹرک چامیوویچ نے کرفیو کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ اتوار کے دن نافذ ہونے والا کرفیو منگل تک برقرار رہے گا اور شہری رات 12 بجے سے لے کر صبح 6 بجے تک گھروں سے باہر نہیں نکل سکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ شہر کے ملحقہ علاقوں میں بھی کرفیو لگادیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ صدر میکرون نے مظاہروں میں شدت آنے کے بعد کابینہ سے کہا ہے کہ احتجاج کو کنٹرول کرنے کے لئے ہر ممکن راستہ اختیار کیا جائے۔
منگل کے روز پولیس کے ہاتھوں 17 سالہ نوجوان کے قتل کے بعد شروع ہونے والے مظاہروں میں پیرس سمیت مختلف شہروں میں حکومتی اداروں اور تجارتی مراکز کو نقصان پہنچایا گیا ہے۔
مظاہروں کا دائرہ پورے ملک میں پھیلنے کی وجہ سے حکومت کو حالات پر قابو پانا مشکل ہورہا ہے۔
آپ کا تبصرہ